حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین رسول فلاحتی نے ایران کے شہر رشت میں سورہ قیامت کی آیت نمبر 37 سے 40 تک کی تفسیر اور ترجمہ بیان کرتے ہوئے کہا "کیا وہ انسان رحم میں ڈالے جانے والا نطفہ نہیں تھا؟ پھر وہ (انسان) نطفے سے جمے ہوئے خون میں تبدیل ہوا۔ اس وقت خدا نے اسے خلق کیا اور برابر کیا۔ پھر اس سے دو صنف مرد و عورت کو قرار دیا۔ کیا وہ خدا اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مردوں کو دوبارہ زندہ کر سکے؟۔
انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال سورۂ قیامت میں فرماتا ہے کہ اس کی طاقت و قدرت اور قیامت حق ہے جو کہ آ کر رہے گی۔
شہر رشت کے امام جمعہ نے کہا: خداوند متعال نے سورہ قیامت میں انسان کے تکامل کے راستے پر چلنے کو بیان کیا ہے تاکہ انسان متوجہ ہو۔
انہوں نے کہا: خداوند متعال انسان کو باور اور یقین کرانا چاہتا ہے کہ وہ قیامت کے دن مردوں کو دوبارہ زندہ کرے گا۔
حجت الاسلام فلاحتی نے کہا: خداوند متعال چاہتا ہے کہ انسان کو معلوم ہو کہ پروردگار حق ہے، وہ مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر امر پر قادر ہے۔ وہ گھڑی (قیامت) ضرور آئے گی۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے اور خدا ان سب کو جو قبروں میں سوئے ہوئے ہیں دوبارہ اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا: انسان کا ایمان باعث بنتا ہے کہ وہ روز قیامت کا انکار نہ کرے۔